چمپئی دھوپ

خلاؤں میں تیرتے جزیروں پہ چمپئی دھوپ

دیکھ کیسے برس رہی ہے!

مہین کہرا سمٹ رہا ہے

ہتھیلیوں میں ابھی تلک

تیرے نرم چہرے کا لمس ایسے چھلک رہا ہے

کہ جیسے صبح کو اوک میں بھر لیا ہو میں نے

بس ایک مدھم سی روشنی

میرے ہاتھوں پیروں میں بہہ رہی ہے

ترے لبوں پہ زبان رکھ کر

میں نور کا وہ حسین قطرہ بھی پی گیا ہوں

جو تیری اجلی دھلی ہوئی روح سے پھسل کر ترے لبوں پر

ٹھہر گیا تھا

(1908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Champai Dhup In Urdu By Famous Poet Gulzar. Champai Dhup is written by Gulzar. Enjoy reading Champai Dhup Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Champai Dhup by Gulzar in PDF.