کندھے جھک جاتے ہیں

کندھے جھک جاتے ہیں جب بوجھ سے اس لمبے سفر کے

ہانپ جاتا ہوں میں جب چڑھتے ہوئے تیز چڑھانیں

سانسیں رہ جاتی ہیں جب سینے میں اک گچھا سا ہو کر

اور لگتا ہے کہ دم ٹوٹ ہی جائے گا یہیں پر

ایک ننھی سی میری نظم سامنے آ کر

مجھ سے کہتی ہے مرا ہاتھ پکڑ کر، میرے شاعر

لا، میرے کندھوں پر رکھ دے، میں ترا بوجھ اٹھا لوں!

(1905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kandhe Jhuk Jate Hain In Urdu By Famous Poet Gulzar. Kandhe Jhuk Jate Hain is written by Gulzar. Enjoy reading Kandhe Jhuk Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Kandhe Jhuk Jate Hain by Gulzar in PDF.