خدا

پورے کا پورا آکاش گھما کر بازی دیکھی میں نے!

کالے گھر میں سورج رکھ کے

تم نے شاید سوچا تھا میرے سب مہرے پٹ جائیں گے

میں نے ایک چراغ جلا کر

اپنا رستہ کھول لیا

تم نے ایک سمندر ہاتھ میں لے کر مجھ پر ڈھیل دیا

میں نے نوح کی کشتی کے اوپر رکھ دی

کال چلا تم نے اور میری جانب دیکھا

میں نے کال کو توڑ کے لمحہ لمحہ جینا سیکھ لیا

میری خودی کو تم نے چند چمتکاروں سے مارنا چاہا

میرے اک پیادے نے تیرا چاند کا مہرہ مار لیا

موت کو شہ دے کر تم نے سمجھا تھا اب تو مات ہوئی

میں نے جسم کا خول اتار کے سونپ دیا ۔۔۔اور روح بچا لی!

پورے کا پورا آکاش گھما کر اب تم دیکھو بازی!!

(2624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda In Urdu By Famous Poet Gulzar. KHuda is written by Gulzar. Enjoy reading KHuda Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad KHuda by Gulzar in PDF.