کرچیں

ٹکڑا اک نظم کا

دن بھر میری سانسوں میں سرکتا ہی رہا

لب پہ آیا تو زباں کٹنے لگی

دانت سے پکڑا تو لب چھلنے لگے

نہ تو پھینکا ہی گیا منہ سے، نہ نگلا ہی گیا

کانچ کا ٹکڑا اٹک جائے حلق میں جیسے

ٹکڑا وہ نظم کا سانسوں میں سرکتا ہی رہا

(1606) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Kirchen In Urdu By Famous Poet Gulzar. Kirchen is written by Gulzar. Enjoy reading Kirchen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Kirchen by Gulzar in PDF.