روح دیکھی ہے کبھی!

روح دیکھی ہے؟

کبھی روح کو محسوس کیا ہے؟

جاگتے جیتے ہوئے دودھیا کہرے سے لپٹ کر

سانس لیتے ہوئے اس کہرے کو محسوس کیا ہے؟

یا شکارے میں کسی جھیل پہ جب رات بسر ہو

اور پانی کے چھپاکوں میں بجا کرتی ہیں ٹلیاں

سبکیاں لیتی ہواؤں کے بھی بین سنے ہیں؟

چودھویں رات کے برفاب سے اک چاند کو جب

ڈھیر سے سائے پکڑنے کے لیے بھاگتے ہیں

تم نے ساحل پہ کھڑے گرجے کی دیوار سے لگ کر

اپنی گہناتی ہوئی کوکھ کو محسوس کیا ہے؟

جسم سو بار جلے تب بھی وہی مٹی ہے

روح اک بار جلے گی تو وہ کندن ہوگی

روح دیکھی ہے، کبھی روح کو محسوس کیا ہے؟

(3719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ruh Dekhi Hai Kabhi! In Urdu By Famous Poet Gulzar. Ruh Dekhi Hai Kabhi! is written by Gulzar. Enjoy reading Ruh Dekhi Hai Kabhi! Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Ruh Dekhi Hai Kabhi! by Gulzar in PDF.