سیلن

بس ایک ہی سر میں، ایک ہی لے پہ صبح سے دیکھ

دیکھ کیسے برس رہا ہے اداس پانی

پھوار کے ململیں دوپٹے سے اڑ رہے ہیں

تمام موسم ٹپک رہا ہے

پلک پلک رس رہی ہے یہ کائنات ساری

ہر ایک شے بھیگ بھیگ کر دیکھ کیسی بوجھل سی ہو گئی ہے

دماغ کی گیلی گیلی سوچوں سے

بھیگی بھیگی اداس یادیں ٹپک رہی ہیں

تھکے تھکے سے بدن میں بس دھیرے دھیرے

سانسوں کا گرم لوبان جل رہا ہے

(1873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Silan In Urdu By Famous Poet Gulzar. Silan is written by Gulzar. Enjoy reading Silan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Silan by Gulzar in PDF.