Ghazal By Habib Jalib

حبیب جالب کی غزل شاعری

Ghazal By Habib Jalib
Urdu Nameحبیب جالب
English NameHabib Jalib
Birth Date1929
Death Date1993
Birth PlaceLahore

بٹے رہو گے تو اپنا یوں ہی بہے گا لہو

افسوس تمہیں کار کے شیشے کا ہوا ہے

ذرے ہی سہی کوہ سے ٹکرا تو گئے ہم

یوں وہ ظلمت سے رہا دست و گریباں یارو

یہ اجڑے باغ ویرانے پرانے

یہ سوچ کر نہ مائل فریاد ہم ہوئے

یہ اور بات تیری گلی میں نہ آئیں ہم

وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہوگا

وہی حالات ہیں فقیروں کے

اس نے جب ہنس کے نمسکار کیا

اس رعونت سے وہ جیتے ہیں کہ مرنا ہی نہیں

اس گلی کے لوگوں کو منہ لگا کے پچھتائے

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا

تو رنگ ہے غبار ہیں تیری گلی کے لوگ

تیری آنکھوں کا عجب طرفہ سماں دیکھا ہے

ترے ماتھے پہ جب تک بل رہا ہے

شعر سے شاعری سے ڈرتے ہیں

شعر ہوتا ہے اب مہینوں میں

شہر ویراں اداس ہیں گلیاں

پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گے

پھر دل سے آ رہی ہے صدا اس گلی میں چل

نظر نظر میں لیے تیرا پیار پھرتے ہیں

نہ ڈگمگائے کبھی ہم وفا کے رستے میں

میرؔ و غالبؔ بنے یگانہؔ بنے

ماورائے جہاں سے آئے ہیں

مہتاب صفت لوگ یہاں خاک بسر ہیں

لوگ گیتوں کا نگر یاد آیا

کیا کیا لوگ گزر جاتے ہیں رنگ برنگی کاروں میں

کچھ لوگ خیالوں سے چلے جائیں تو سوئیں

کتنا سکوت ہے رسن و دار کی طرف

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Habib Jalib Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Habib Jalib including Habib Jalib Love Ghazal, Habib Jalib Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Habib Jalib. Share Habib Jalib Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.