درخت سوکھ گئے رک گئے ندی نالے

درخت سوکھ گئے رک گئے ندی نالے

یہ کس نگر کو روانہ ہوئے ہیں گھر والے

کہانیاں جو سناتے تھے عہد رفتہ کی

نشاں وہ گردش ایام نے مٹا ڈالے

میں شہر شہر پھرا ہوں اسی تمنا میں

کسی کو اپنا کہوں کوئی مجھ کو اپنا لے

صدا نہ دے کسی مہتاب کو اندھیروں میں

لگا نہ دے یہ زمانہ زبان پر تالے

کوئی کرن ہے یہاں تو کوئی کرن ہے وہاں

دل و نگاہ نے کس درجہ روگ ہیں پالے

ہمیں پہ ان کی نظر ہے ہمیں پہ ان کا کرم

یہ اور بات یہاں اور بھی ہیں دل والے

کچھ اور تجھ پہ کھلیں گی حقیقتیں جالبؔ

جو ہو سکے تو کسی کا فریب بھی کھا لے

(1597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

DaraKHt Sukh Gae Ruk Gae Nadi Nale In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. DaraKHt Sukh Gae Ruk Gae Nadi Nale is written by Habib Jalib. Enjoy reading DaraKHt Sukh Gae Ruk Gae Nadi Nale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad DaraKHt Sukh Gae Ruk Gae Nadi Nale by Habib Jalib in PDF.