دل پر شوق کو پہلو میں دبائے رکھا

دل پر شوق کو پہلو میں دبائے رکھا

تجھ سے بھی ہم نے ترا پیار چھپائے رکھا

چھوڑ اس بات کو اے دوست کہ تجھ سے پہلے

ہم نے کس کس کو خیالوں میں بسائے رکھا

غیر ممکن تھی زمانے کے غموں سے فرصت

پھر بھی ہم نے ترا غم دل میں بسائے رکھا

پھول کو پھول نہ کہتے سو اسے کیا کہتے

کیا ہوا غیر نے کالر پہ سجائے رکھا

جانے کس حال میں ہیں کون سے شہروں میں ہیں وہ

زندگی اپنی جنہیں ہم نے بنائے رکھا

ہائے کیا لوگ تھے وہ لوگ پری چہرہ لوگ

ہم نے جن کے لیے دنیا کو بھلائے رکھا

اب ملیں بھی تو نہ پہچان سکیں ہم ان کو

جن کو اک عمر خیالوں میں بسائے رکھا

(1862) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-pur-shauq Ko Pahlu Mein Dabae Rakkha In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Dil-e-pur-shauq Ko Pahlu Mein Dabae Rakkha is written by Habib Jalib. Enjoy reading Dil-e-pur-shauq Ko Pahlu Mein Dabae Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Dil-e-pur-shauq Ko Pahlu Mein Dabae Rakkha by Habib Jalib in PDF.