اے جہاں دیکھ لے!

اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم

اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم

یہ محلات یہ اونچے اونچے مکاں

ان کی بنیاد میں ہے ہمارا لہو

کل جو مہمان تھے گھر کے مالک بنے

شاہ بھی ہے عدو شیخ بھی ہے عدو

کب تلک ہم سہیں غاصبوں کے ستم

اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم

اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم

اتنا سادہ نہ بن تجھ کو معلوم ہے

کون گھیرے ہوئے ہے فلسطین کو

آج کھل کے یہ نعرہ لگا اے جہاں

قاتلو رہزنو یہ زمیں چھوڑ دو

ہم کو لڑنا ہے جب تک کہ دم میں ہے دم

اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم

اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم

(1885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Jahan Dekh Le! In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Ai Jahan Dekh Le! is written by Habib Jalib. Enjoy reading Ai Jahan Dekh Le! Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Ai Jahan Dekh Le! by Habib Jalib in PDF.