نام کیا لوں

ایک عورت جو میرے لیے مدتوں

شمع کی طرح آنسو بہاتی رہی

میری خاطر زمانے سے منہ موڑ کر

میرے ہی پیار کے گیت گاتی رہی

میرے غم کو مقدر بنائے ہوئے

مسکراتی رہی

اس کے غم کی کبھی میں نے پروا نہ کی

اس نے ہر حال میں نام میرا لیا

چھین کر اس کے ہونٹوں کی میں نے ہنسی

تیری دہلیز پر اپنا سر رکھ دیا

تو نے میری طرح میرا دل توڑ کر

مجھ پہ احساں کیا

(1939) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nam Kya Lun In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Nam Kya Lun is written by Habib Jalib. Enjoy reading Nam Kya Lun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Nam Kya Lun by Habib Jalib in PDF.