جواں آگ

گولیوں سے یہ جواں آگ نہ بجھ پائے گی

گیس پھینکو گے تو کچھ اور بھی لہرائے گی

یہ جواں آگ جو ہر شہر میں جاگ اٹھی ہے

تیرگی دیکھ کے اس آگ کو بھاگ اٹھی ہے

کب تلک اس سے بچاؤ گے تم اپنے داماں

یہ جواں آگ جلا دے گی تمہارے ایواں

یہ جواں خون بہایا ہے جو تم نے اکثر

یہ جواں خون نکل آیا ہے بن کے لشکر

یہ جواں خون سیہ رات کا رہنے دے گا

دکھ میں ڈوبے ہوئے حالات نہ رہنے دے گا

یہ جواں خون ہے محلوں پہ لپکتا طوفاں

اس کی یلغار سے ہر اہل ستم ہے لرزاں

یہ جواں فکر تمہیں خون نہ پینے دے گی

غاصبو اب نہ تمہیں چین سے جینے دے گی

قاتلو راہ سے ہٹ جاؤ کہ ہم آتے ہیں

اپنے ہاتھوں میں لیے سرخ علم آتے ہیں

توڑ دے گی یہ جواں فکر حصار زنداں

جاگ اٹھے ہیں مرے دیس کے بیکس انساں

(3916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jawan Aag In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Jawan Aag is written by Habib Jalib. Enjoy reading Jawan Aag Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Jawan Aag by Habib Jalib in PDF.