افسوس تمہیں کار کے شیشے کا ہوا ہے

افسوس تمہیں کار کے شیشے کا ہوا ہے

پروا نہیں اک ماں کا جو دل ٹوٹ گیا ہے

ہوتا ہے اثر تم پہ کہاں نالۂ غم کا

برہم جو ہوئی بزم طرب اس کا گلا ہے

فرعون بھی نمرود بھی گزرے ہیں جہاں میں

رہتا ہے یہاں کون یہاں کون رہا ہے

تم ظلم کہاں تک تہ افلاک کرو گے

یہ بات نہ بھولو کہ ہمارا بھی خدا ہے

آزادئ انساں کے وہیں پھول کھلیں گے

جس جا پہ ظہیر آج ترا خون گرا ہے

تا چند رہے گی یہ شب غم کی سیاہی

رستہ کوئی سورج کا کہیں روک سکا ہے

تو آج کا شاعر ہے تو کر میری طرح بات

جیسے مرے ہونٹوں پہ مرے دل کی صدا ہے

(5992) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Afsos Tumhein Car Ke Shishe Ka Hua Hai In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Afsos Tumhein Car Ke Shishe Ka Hua Hai is written by Habib Jalib. Enjoy reading Afsos Tumhein Car Ke Shishe Ka Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Afsos Tumhein Car Ke Shishe Ka Hua Hai by Habib Jalib in PDF.