آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے

آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے

آدمی مزدور ہے راہیں بنانے کے لیے

زندگی فردوس گم گشتہ کو پا سکتی نہیں

موت ہی آتی ہے یہ منزل دکھانے کے لیے

میری پیشانی پہ اک سجدہ تو ہے لکھا ہوا

یہ نہیں معلوم ہے کس آستانے کے لیے

ان کا وعدہ اور مجھے اس پر یقیں اے ہم نشیں

اک بہانہ ہے تڑپنے تلملانے کے لیے

جب سے پہرہ ضبط کا ہے آنسوؤں کی فصل پر

ہو گئیں محتاج آنکھیں دانے دانے کے لیے

آخری امید وقت نزع ان کی دید تھی

موت کو بھی مل گیا فقرہ نہ آنے کے لیے

اللہ اللہ دوست کو میری تباہی پر یہ ناز

سوئے دشمن دیکھتا ہے داد پانے کے لیے

نعمت غم میرا حصہ مجھ کو دے دے اے خدا

جمع رکھ میری خوشی سارے زمانے کے لیے

نسخۂ ہستی میں عبرت کے سوا کیا تھا حفیظؔ

سرخیاں کچھ مل گئیں اپنے فسانے کے لیے

(1081) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aane Wale Jaane Wale Har Zamane Ke Liye In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Aane Wale Jaane Wale Har Zamane Ke Liye is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Aane Wale Jaane Wale Har Zamane Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Aane Wale Jaane Wale Har Zamane Ke Liye by Hafeez Jalandhari in PDF.