پھر لطف خلش دینے لگی یاد کسی کی

پھر لطف خلش دینے لگی یاد کسی کی

پھر بھول گئی یاد کو بیداد کسی کی

پھر رنج و الم کو ہے کسی کا یہ اشارہ

اجڑی ہوئی بستی کرو آباد کسی کی

پھر خط کا جواب ایک وہی طنز کا مصرع

مجبور ہے کیوں فطرت آزاد کسی کی

پھر دے کے خوشی ہم اسے ناشاد کریں کیوں

غم ہی سے طبیعت ہے اگر شاد کسی کی

پھر پند و نصیحت کے لیے آنے لگے دوست

وہ دوست جو کرتے نہیں امداد کسی کی

پھر شہر میں چرچا ہے نئی سنگ زنی کا

اخبار میں پھر درج ہے روداد کسی کی

پھر باب اثر کا کوئی رستہ نہیں ملتا

پھر بھٹکی ہوئی پھرتی ہے فریاد کسی کی

پھر خاک اڑاتے ہوئے پھرتے ہیں بگولے

پھر دشت میں مٹی ہوئی برباد کسی کی

پھر میں بھی کروں کیوں نہ حفیظؔ اس پہ تسلط

جاگیر نہیں طبع خدا داد کسی کی

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Lutf-e-KHalish Dene Lagi Yaad Kisi Ki In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Phir Lutf-e-KHalish Dene Lagi Yaad Kisi Ki is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Phir Lutf-e-KHalish Dene Lagi Yaad Kisi Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Phir Lutf-e-KHalish Dene Lagi Yaad Kisi Ki by Hafeez Jalandhari in PDF.