شب وصل ہے بحث حجت عبث

شب وصل ہے بحث حجت عبث

یہ شکوے عبث یہ شکایت عبث

ہوا ان کو کب اعتماد وفا

جتاتے رہے ہم محبت عبث

یہاں اب تو کچھ اور سامان ہے

وہ آتے ہیں بہر عیادت عبث

نصیبوں سے اپنے ہے شکوہ ہمیں

کریں کیوں کسی کی شکایت عبث

مرا حال سن کر وہ ہیں بے قرار

کیا کس نے ذکر محبت عبث

فلک مر مٹوں سے نہ رکھ یہ غبار

مٹا بے کسوں کی نہ تربت عبث

سنوں گا تری ہوش میں آ تو لوں

ابھی سے ہے ناصح نصیحت عبث

یہ پردہ حسینوں کو لازم نہ تھا

چھپاتی ہیں یہ اچھی صورت عبث

وہ پہلے سلوک آپ کے یاد ہیں

مرے حال پر اب عنایت عبث

تکلف میں پھر وہ کہاں سادگی

یہ آرائش حسن و زینت عبث

حفیظؔ اس زمیں میں کہو شعر کم

دکھاؤ نہ زور طبیعت عبث

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shab-e-wasl Hai Bahs Hujjat Abas In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Shab-e-wasl Hai Bahs Hujjat Abas is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Shab-e-wasl Hai Bahs Hujjat Abas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Shab-e-wasl Hai Bahs Hujjat Abas by Hafeez Jaunpuri in PDF.