شہرۂ آفاق مجھ سا کون سا دیوانہ ہے

شہرۂ آفاق مجھ سا کون سا دیوانہ ہے

ہند میں میں ہوں پرستاں میں مرا افسانہ ہے

صید گاہ مرغ دل رخسارۂ جانانہ ہے

دام زلف عنبریں ہے خال مشکیں دانہ ہے

حسن سے رتبہ ہے اپنے عشق کامل کا بلند

آستانہ پر پری ہے بام پر دیوانہ ہے

اس میں رہتا ہے صفائے روئے جاناں کا خیال

دل نہیں پہلو میں اپنے آئینہ کا خانہ ہے

بیچتا ہوں دل کو جو محبوب چاہے مول لے

بوسہ قیمت ہے توجہ کی نظر بیعانہ ہے

پھوٹیں وہ آنکھیں نگاہ بد سے جو دیکھیں تجھے

آتشیں رخسار مجمر خال کالا دانہ ہے

روز و شب اس شمع رو کو بھیجتا ہوں خط شوق

نامہ بر دن کو کبوتر رات کو پروانہ ہے

خار خار دل غنیمت جانتا ہوں عشق میں

زلف دود آہ کی آراستگی کاشانہ ہے

شرح لکھا چاہئے اس کی بیاض صبح پر

مطلع خورشید بیت ابرو جانانہ ہے

حالت آئینہ رکھتا ہے صفا سے دل مرا

آشنا سے آشنا بیگانہ سے بیگانہ ہے

قتل سے مجھ سخت جاں کے منکر اے قاتل نہ ہو

حجت قاطع تری تلوار کا دندانہ ہے

واسطے ہر شے کے دنیا میں مقرر ہیں محل

شہر میں جب تک ہے مجنوں گنج بے ویرانہ ہے

باغ عالم میں نہیں اس شوخ سا کوئی حسیں

گل ہے اپنا یار یوسف سبزۂ بیگانہ ہے

اب نہیں اے یار جوبن کو ترے بیم زوال

خط مشکیں حسن کی جاگیر کا پروانہ ہے

حال ہے جس کا اسی کے واسطے ہے خوش نما

نقص ہے تلوار کا وصف ارہ کا دندانہ ہے

یار کھینچے تیغ تیرے قتل کرنے کے لیے

سر جھکا آتشؔ یہ جائے سجدۂ شکرانہ ہے

(923) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shohra-e-afaq Mujh Sa Kaun Sa Diwana Hai In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Shohra-e-afaq Mujh Sa Kaun Sa Diwana Hai is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Shohra-e-afaq Mujh Sa Kaun Sa Diwana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Shohra-e-afaq Mujh Sa Kaun Sa Diwana Hai by Haidar Ali Aatish in PDF.