حرف غزل سے رنگ تمنا بھی چھین لے

حرف غزل سے رنگ تمنا بھی چھین لے

میں جل رہا ہوں آتش نغمہ بھی چھین لے

بے برگ و بار ہو گیا امروز کا شجر

مجھ سے متاع گلشن فردا بھی چھین لے

میرے جنوں کو حاجت دیوار و در نہیں

گھر سے جدا ہوا ہوں تو سایہ بھی چھین لے

اب تو نشاط دید کا بھی سلسلہ گیا

یعنی دل و نگاہ کا رشتہ بھی چھین لے

چھینا ہے تو نے شام کے رخ سے سلونا پن

اب شہر آرزو سے اجالا بھی چھین لے

باقی رہے نہ دست تصرف میں کوئی شے

جو کچھ مجھے دیا تھا وہ حصہ بھی چھین لے

(826) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Harf-e-ghazal Se Rang-e-tamanna Bhi Chhin Le In Urdu By Famous Poet Hameed Almas. Harf-e-ghazal Se Rang-e-tamanna Bhi Chhin Le is written by Hameed Almas. Enjoy reading Harf-e-ghazal Se Rang-e-tamanna Bhi Chhin Le Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Almas. Free Dowlonad Harf-e-ghazal Se Rang-e-tamanna Bhi Chhin Le by Hameed Almas in PDF.