ہر ذرہ چشم شوق سر رہ گزر ہے آج

ہر ذرہ چشم شوق سر رہ گزر ہے آج

دل محو انتظار ہے اور کس قدر ہے آج

گویا وہ جلوہ گر ہیں نگاہوں کے رو بہ رو

اس درجہ اعتبار فریب نظر ہے آج

مدہوشیٔ جمال ہے یا حسن التفات

تمکیں سے بے خبر نگۂ فتنہ گر ہے آج

آہٹ پہ سانس کی تری آمد کا ہے گماں

ہنگامۂ حیات بھی خاموش تر ہے آج

جو راز دو جہاں ہے امانت ہے حسن کی

حاصل مجھے وہ عظمت درد جگر ہے آج

منزل کا مجھ کو ہوش نہ اپنی خبر ہے آج

وہ جان آرزو جو مرا ہم سفر ہے آج

تحلیل ہو نہ جائے کہیں روح کائنات

ساقی جو یہ لطافت کیف نظر ہے آج

محویت جمال میں یارائے گفتگو

اے عرض شوق عالم نوع دگر ہے آج

ساز الم بھی سوز طرب خیز ہے حمیدؔ

ہر اک نواۓ‌ درد مری نغمہ گر ہے آج

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Zarra Chashm-e-shauq-e-sar-e-rahguzar Hai Aaj In Urdu By Famous Poet Hameed Nag Puri. Har Zarra Chashm-e-shauq-e-sar-e-rahguzar Hai Aaj is written by Hameed Nag Puri. Enjoy reading Har Zarra Chashm-e-shauq-e-sar-e-rahguzar Hai Aaj Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Nag Puri. Free Dowlonad Har Zarra Chashm-e-shauq-e-sar-e-rahguzar Hai Aaj by Hameed Nag Puri in PDF.