دن کو نہ گھر سے جائیے لگتا ہے ڈر مجھے

دن کو نہ گھر سے جائیے لگتا ہے ڈر مجھے

اس پارۂ سحاب کو سورج نہ دیکھ لے

اس ہاتھ کی مہک سے مرے ہاتھ شل ہوئے

اس قرب سے ملے مجھے صدیوں کے فاصلے

میری لویں بجھا نہ سکیں تیز آندھیاں

جھونکوں کی نرم دھار سے کہسار کٹ گئے

اپنی صدا کو روک لو کیا اس سے فائدہ

ڈھلوان پر بھلا کبھی پتھر ٹھہر سکے

حامدؔ عجب ادا سے کیا خون نے سفر

پلکوں کو سرخ کر گئے پاؤں کے آبلے

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Ko Na Ghar Se Jaiye Lagta Hai Dar Mujhe In Urdu By Famous Poet Hamid Jeelani. Din Ko Na Ghar Se Jaiye Lagta Hai Dar Mujhe is written by Hamid Jeelani. Enjoy reading Din Ko Na Ghar Se Jaiye Lagta Hai Dar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Jeelani. Free Dowlonad Din Ko Na Ghar Se Jaiye Lagta Hai Dar Mujhe by Hamid Jeelani in PDF.