خاک پر پھینکا ہواؤں نے اٹھا لے مجھ کو

خاک پر پھینکا ہواؤں نے اٹھا لے مجھ کو

پھول ہوں کوٹ کے کالر پہ سجا لے مجھ کو

کب سے میں ریت کے مرقد میں پڑا ہوں زندہ

سطح پر موج کسی دن تو اچھالے مجھ کو

سرخیٔ خوں میں چمک ہے کہ مری آنکھوں میں

روز وہ رنگ دکھاتا ہے نرالے مجھ کو

ساتھ ہی مجھ کو گرا لے نہ لچکتا ہوا پیڑ

اڑتا بادل نہ کہیں ساتھ اڑا لے مجھ کو

کانپ اٹھی ہے کسی اور کے گھر کی بنیاد

اور کوئی چیختا ہے مجھ میں بچا لے مجھ کو

راکھ ہو جاؤں نہ خواہش کی جلن سے حامدؔ

کوئی اس جلتے جزیرے سے نکالے مجھ کو

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHak Par Phenka Hawaon Ne UTha Le Mujhko In Urdu By Famous Poet Hamid Jeelani. KHak Par Phenka Hawaon Ne UTha Le Mujhko is written by Hamid Jeelani. Enjoy reading KHak Par Phenka Hawaon Ne UTha Le Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Jeelani. Free Dowlonad KHak Par Phenka Hawaon Ne UTha Le Mujhko by Hamid Jeelani in PDF.