بشارت کے کاسوں میں

ابھی تک اسے ڈھونڈنے کے لئے

کوئی نکلا نہیں

وہ جسے بھیڑ میں کھو دیا تھا کہیں

گنگ الفاظ کی لالٹینوں کو روشن کئے

اپنے اپنے دریچوں میں لٹکا دیا

اور بجلی کڑکتے دھواں دھار موسم میں بھی

اس طرح منتظر ہیں کہ کچھ دیر تک

سرمدی سنکھ بجتے ہی چاروں طرف

اپنے ہونے کا اظہار کرتا ہوا

آپ ہی وہ کہیں سے پلٹ آئے گا

(1129) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bashaarat Ke Kason Mein In Urdu By Famous Poet Hamid Jeelani. Bashaarat Ke Kason Mein is written by Hamid Jeelani. Enjoy reading Bashaarat Ke Kason Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Jeelani. Free Dowlonad Bashaarat Ke Kason Mein by Hamid Jeelani in PDF.