نظر کو قرب شناسائی بانٹنے والے

نظر کو قرب شناسائی بانٹنے والے

کبھی تو ہاتھ آ پرچھائی بانٹنے والے

اکیلا پن در و دیوار سے ٹپکتا ہے

کہاں گئے مری تنہائی بانٹنے والے

یہ منہ سے سوکھے نوالے بھی چھین لیتے ہیں

بہت غریب ہیں مہنگائی بانٹنے والے

ہمارے شہر کو تیری بڑی ضرورت ہے

ادھر بھی آ کبھی اچھائی بانٹنے والے

کبھی یہ سوچ کے تیرے بھی اپنے بچے ہیں

ہماری نسل کو ننگائی بانٹنے والے

زمانہ کیا ہوا اب جو نظر نہیں آتے

وفا کی پیار کی بینائی بانٹنے والے

(1646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Ko Qurb-e-shanasai BanTne Wale In Urdu By Famous Poet Haneef Rahi. Nazar Ko Qurb-e-shanasai BanTne Wale is written by Haneef Rahi. Enjoy reading Nazar Ko Qurb-e-shanasai BanTne Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haneef Rahi. Free Dowlonad Nazar Ko Qurb-e-shanasai BanTne Wale by Haneef Rahi in PDF.