اس کے گلابی ہونٹ تو رس میں بسے لگے

اس کے گلابی ہونٹ تو رس میں بسے لگے

لیکن بدن کے ذائقے بے کیف سے لگے

ٹوٹے قدم قدم پہ جو اپنی لچک کے ساتھ

وہ دلدلوں میں ذات کی مجھ کو پھنسے لگے

تمثیل بن گئے ہیں سمندر کی جھاگ کی

صحرائے غم کی راکھ میں جو بھی دھنسے لگے

جن کا یقین راہ سکوں کی اساس ہے

وہ بھی گمان دشت میں مجھ کو پھنسے لگے

ہم لے کے بے امانی کو جنگل میں آ گئے

دل کو جو شہر خوباں میں کچھ وسوسے لگے

(3266) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uske Gulabi HonT To Ras Mein Base Lage In Urdu By Famous Poet Hanif Tarin. Uske Gulabi HonT To Ras Mein Base Lage is written by Hanif Tarin. Enjoy reading Uske Gulabi HonT To Ras Mein Base Lage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hanif Tarin. Free Dowlonad Uske Gulabi HonT To Ras Mein Base Lage by Hanif Tarin in PDF.