دشمن ہیں وہ بھی جان کے جو ہیں ہمارے لوگ

دشمن ہیں وہ بھی جان کے جو ہیں ہمارے لوگ

اور آپ کے ہیں دوست زمانے میں سارے لوگ

آتا نہیں ہے ساحل بحر فنا نظر

کیا جانیں پار ہوتے ہیں کس کے سہارے لوگ

کیا جانیں ان کی چال میں اعجاز ہے کہ سحر

وہ بھی انہیں سے مل گئے جو تھے ہمارے لوگ

ہو کس زباں سے محفل دل دار کی ثنا

وہ آفتاب حسن تو انجم ہیں سارے لوگ

تقصیر وار عشق جو ہوتا ہے کوئی ذبح

کرتے ہیں عفو جرم کے ان سے اشارے لوگ

دیکھا بغور عیب سے خالی نہیں کوئی

بزم جہاں میں سب ہیں خدا کے سنوارے لوگ

چھوڑا نہ ساتھ حشر تک اعمال نیک حقیرؔ

سب ہو گئے لٹا کے لحد میں کنارے لوگ

(725) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dushman Hain Wo Bhi Jaan Ke Jo Hain Hamare Log In Urdu By Famous Poet Haqeer. Dushman Hain Wo Bhi Jaan Ke Jo Hain Hamare Log is written by Haqeer. Enjoy reading Dushman Hain Wo Bhi Jaan Ke Jo Hain Hamare Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haqeer. Free Dowlonad Dushman Hain Wo Bhi Jaan Ke Jo Hain Hamare Log by Haqeer in PDF.