کنگال

تمہیں بھی معلوم ہے مجھے بھی

کہ پاس میرے تو کچھ نہیں ہے

جو زر پرستی کے اس جہاں میں

مجھے بھی کچھ معتبر بنا دے

نہ قیمتی ہے لباس میرا

نہ مال و دولت زر و جواہر

کہ جن میں تم کو شریک کر لوں

مری تو دولت عجیب سی ہے

مری متاع جہاں میں تم کو

بہت سی رسوائیاں ملیں گی

وفا کے آنسو گماں کی خوشیاں

جنوں کی دانائیاں ملیں گی

مٹھاس میں تلخیاں ملیں گی

قلم کی سچائیاں ملیں گی

خلوص جذبات کی لگن کی

اتھاہ گہرائیاں ملیں گی

مری تو دولت عجیب سی ہے

اگر کہو تو شریک کر لوں

تمہیں بھی اپنی متاع دل میں

کہ پاس میرے تو کچھ نہیں ہے

(2244) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kangal In Urdu By Famous Poet Haris Khaleeq. Kangal is written by Haris Khaleeq. Enjoy reading Kangal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haris Khaleeq. Free Dowlonad Kangal by Haris Khaleeq in PDF.