استعارہ

استعارہ

اداس راتوں کی تیرگی میں

اگر کوئی نغمہ ریز طائر

خود اپنی مرضی سے راہ بھولا ہوا پرندہ

کہ جس کا ننھا سا دل

محبت کے سارے جذبوں سے آشنا ہو

کہ جس کے پر دکھ چکے ہوں لیکن

وہ اڑ رہا ہو

نئی فضاؤں کو ڈھونڈھتا ہو

میں اس کو آواز دے رہا ہوں

وہی تو ہے میرا استعارہ

میں چاہتا ہوں کہ ساتھ میرے

وہ گیت گائے

نئی رتوں کے محبتوں کے

زمیں کو خوش رنگ کرنے والی

تمام گل ریز ساعتوں کے

(1892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Istiara In Urdu By Famous Poet Haris Khaleeq. Istiara is written by Haris Khaleeq. Enjoy reading Istiara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haris Khaleeq. Free Dowlonad Istiara by Haris Khaleeq in PDF.