کماں اٹھاؤ کہ ہیں سامنے نشانے بہت

کماں اٹھاؤ کہ ہیں سامنے نشانے بہت

ابھی تو خالی پڑے ہیں لہو کے خانے بہت

وہ دھوپ تھی کہ ہوئی جا رہی تھی جسم کے پار

اگرچہ ہم نے گھنے سائے سر پہ تانے بہت

ابھی کچھ اور کا احساس پھر بھی زندہ ہے

نواح جسم کے اسرار ہم نے جانے بہت

زیادہ کچھ بھی نہیں ایک مشت خاک سے میں

ذرا سی چیز کو پھیلا دیا ہوا نے بہت

لگا ہوا ہوں ادھر وقت کو سمیٹنے میں

پھسل رہے ہیں ادھر ہاتھ سے زمانے بہت

سفر قیام سے بہتر نہیں رہا اب کے

کہ جا بجا تھے مری راہ میں ٹھکانے بہت

بڑی عجیب تھی پچھلی خموش رات حسنؔ

مجھے رلایا کسی دور کی صدا نے بہت

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaman UThao Ki Hain Samne Nishane Bahut In Urdu By Famous Poet Hasan Aziz. Kaman UThao Ki Hain Samne Nishane Bahut is written by Hasan Aziz. Enjoy reading Kaman UThao Ki Hain Samne Nishane Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Aziz. Free Dowlonad Kaman UThao Ki Hain Samne Nishane Bahut by Hasan Aziz in PDF.