چھپ گیا یار خود نما ہو کر

چھپ گیا یار خود نما ہو کر

رہ گئی چشم شوق وا ہو کر

بے قراروں سے ان کو شرم آئی

شوخیاں رہ گئیں حیا ہو کر

کیا کہوں کیا ہے میرے دل کی خوشی

تم چلے جاؤ گے خفا ہو کر

روٹھ کر ان سے ہم کہاں جیتیں

وہ منا لیتے ہیں خفا ہو کر

پھنس گیا دل تو چھوڑ دو ہم کو

اب کہاں جائیں گے رہا ہو کر

دل سے کچھ کہہ رہی ہیں وہ آنکھیں

دیکھیں کیا ٹھہرے مشورا ہو کر

ہاتھ اٹھا کر تلاش دل سے حسنؔ

بیٹھ رہئے شکستہ پا ہو کر

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chhup Gaya Yar KHud-numa Ho Kar In Urdu By Famous Poet Hasan Barelvi. Chhup Gaya Yar KHud-numa Ho Kar is written by Hasan Barelvi. Enjoy reading Chhup Gaya Yar KHud-numa Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Barelvi. Free Dowlonad Chhup Gaya Yar KHud-numa Ho Kar by Hasan Barelvi in PDF.