وہ مجھ سے بے خبر ہیں ان کی عادت ہی کچھ ایسی ہے

وہ مجھ سے بے خبر ہیں ان کی عادت ہی کچھ ایسی ہے

میں ان کو یاد کرتا ہوں محبت ہی کچھ ایسی ہے

میں آؤں وعظ میں سو بار جب یہ دل بھی آنے دے

کروں کیا واعظو رندوں کی صحبت ہی کچھ ایسی ہے

میں کس گنتی میں ہوں اور اک مرے دل کی حقیقت کیا

ہزاروں جان دیتے ہیں وہ صورت ہی کچھ ایسی ہے

کوئی آئے یہ آتی ہے کوئی جائے یہ جاتا ہے

مرا دل ہی کچھ ایسا ہے طبیعت ہی کچھ ایسی ہے

ہمارا کیا بگڑ جاتا حسنؔ تیری سفارش میں

ہماری ان کی اب صاحب سلامت ہی کچھ ایسی ہے

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Mujhse Be-KHabar Hain Unki Aadat Hi Kuchh Aisi Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Barelvi. Wo Mujhse Be-KHabar Hain Unki Aadat Hi Kuchh Aisi Hai is written by Hasan Barelvi. Enjoy reading Wo Mujhse Be-KHabar Hain Unki Aadat Hi Kuchh Aisi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Barelvi. Free Dowlonad Wo Mujhse Be-KHabar Hain Unki Aadat Hi Kuchh Aisi Hai by Hasan Barelvi in PDF.