حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے

حسن کے سحر و کرامات سے جی ڈرتا ہے

عشق کی زندہ روایات سے جی ڈرتا ہے

میں نے مانا کہ مجھے ان سے محبت نہ رہی

ہم نشیں پھر بھی ملاقات سے جی ڈرتا ہے

سچ تو یہ کہ ابھی دل کو سکوں ہے لیکن

اپنے آوارہ خیالات سے جی ڈرتا ہے

اتنا رویا ہوں غم دوست ذرا سا ہنس کر

مسکراتے ہوئے لمحات سے جی ڈرتا ہے

جو بھی کہنا ہے کہو صاف شکایت ہی سہی

ان اشارات و کنایات سے جی ڈرتا ہے

ہجر کا درد نئی بات نہیں ہے لیکن

دن وہ گزرا ہے کہ اب رات سے جی ڈرتا ہے

کون بھولا ہے نعیمؔ ان کی محبت کا فریب

پھر بھی ان تازہ عنایات سے جی ڈرتا ہے

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn Ke Sehr O Karamat Se Ji Darta Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Nayeem. Husn Ke Sehr O Karamat Se Ji Darta Hai is written by Hasan Nayeem. Enjoy reading Husn Ke Sehr O Karamat Se Ji Darta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Nayeem. Free Dowlonad Husn Ke Sehr O Karamat Se Ji Darta Hai by Hasan Nayeem in PDF.