کبھی کتابوں میں پھول رکھنا کبھی درختوں پہ نام لکھنا

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا کبھی درختوں پہ نام لکھنا

ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ نظر سے حرف سلام لکھنا

وہ چاند چہرے وہ بہکی باتیں سلگتے دن تھے مہکتی راتیں

وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغذوں پر محبتوں کے پیام لکھنا

گلاب چہروں سے دل لگانا وہ چپکے چپکے نظر ملانا

وہ آرزوؤں کے خواب بننا وہ قصۂ ناتمام لکھنا

مرے نگر کی حسیں فضاؤ کہیں جو ان کا نشان پاؤ

تو پوچھنا یہ کہاں بسے وہ کہاں ہے ان کا قیام لکھنا

کھلی فضاؤں میں سانس لینا عبث ہے اب تو گھٹن ہے ایسی

کہ چاروں جانب شجر کھڑے ہیں صلیب صورت تمام لکھنا

گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا

کسی کے چہرے کو صبح کہنا کسی کی زلفوں کو شام لکھنا

(3509) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Kitabon Mein Phul Rakhna Kabhi DaraKHton Pe Nam Likhna In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Kabhi Kitabon Mein Phul Rakhna Kabhi DaraKHton Pe Nam Likhna is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Kabhi Kitabon Mein Phul Rakhna Kabhi DaraKHton Pe Nam Likhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Kabhi Kitabon Mein Phul Rakhna Kabhi DaraKHton Pe Nam Likhna by Hasan Rizvi in PDF.