نہ وہ اقرار کرتا ہے نہ وہ انکار کرتا ہے

نہ وہ اقرار کرتا ہے نہ وہ انکار کرتا ہے

ہمیں پھر بھی گماں ہے وہ ہمیں سے پیار کرتا ہے

میں اس کے کس ستم کی سرخیاں اخبار میں دیکھوں

وہ ظالم ہے مگر ہر ظلم سے انکار کرتا ہے

منڈیروں سے کوئی مانوس سی آواز آتی ہے

کوئی تو یاد ہم کو بھی پس دیوار کرتا ہے

یہ اس کے پیار کی باتیں فقط قصے پرانے ہیں

بھلا کچے گھڑے پر کون دریا پار کرتا ہے

ہمیں یہ دکھ کہ وہ اکثر کئی موسم نہیں ملتا

مگر ملنے کا وعدہ ہم سے وہ ہر بار کرتا ہے

حسنؔ راتوں کو جب سب لوگ میٹھی نیند سوتے ہیں

تو اک خواب آشنا چہرہ ہمیں بیدار کرتا ہے

(2867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Wo Iqrar Karta Hai Na Wo Inkar Karta Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Na Wo Iqrar Karta Hai Na Wo Inkar Karta Hai is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Na Wo Iqrar Karta Hai Na Wo Inkar Karta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Na Wo Iqrar Karta Hai Na Wo Inkar Karta Hai by Hasan Rizvi in PDF.