پر جبریل بھی جس راہ میں جل جاتے ہیں

پر جبریل بھی جس راہ میں جل جاتے ہیں

ہم وہاں سے بھی بہت دور نکل جاتے ہیں

محفل دل کو ہے مانگے کے اجالے سے گریز

دیپ داغوں کے سر شام ہی جل جاتے ہیں

صاف اڑ جاتا ہے خاصان خرابات کا رنگ

ہم وہ مے خوار ہیں پی پی کے سنبھل جاتے ہیں

اک حقیقت ہی حقیقت ہے ازل ہو کہ ابد

ویسے افسانوں کے عنوان بدل جاتے ہیں

دیکھیے نقش کف پائے وفا کا اعجاز

راستے دودھ کے مانند ابل جاتے ہیں

زندگی اصل میں تعمیر محبت ہے حیاتؔ

دے کے ہم دہر کو پیغام عمل جاتے ہیں

(719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Par-e-jibril Bhi Jis Rah Mein Jal Jate Hain In Urdu By Famous Poet Hayat Madrasi. Par-e-jibril Bhi Jis Rah Mein Jal Jate Hain is written by Hayat Madrasi. Enjoy reading Par-e-jibril Bhi Jis Rah Mein Jal Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Madrasi. Free Dowlonad Par-e-jibril Bhi Jis Rah Mein Jal Jate Hain by Hayat Madrasi in PDF.