مسلمان اور ہندوستان

تاریخ بہ ہر دور الٹتی ہے ورق اور

مذہب میں ہے لیکن وطنیت کا سبق اور

تو مرد مسلماں ہے تو اک بات ذرا سن

آگوش تیقن سے حقیقت کی صدا سن

یہ سچ ہے مسلمان تباہی سے گھرا ہے

اک وسوسۂ لا متناہی سے گھرا ہے

آلام کی حد اپنے شکنجے میں لئے ہے

اک دور مصائب ہے کہ نرغے میں لئے ہے

آرام ہے مفقود سکوں پاس نہیں ہے

اب جیسے کہ جینے کی کوئی آس نہیں ہے

آفات نگل جانے کو منہ کھول رہے ہیں

خطرات ہر اک سمت بہم بول رہے ہیں

پژمردگی و خوف کا ہر گھر میں ہے پھیرا

ہر دل میں ہراسانی بے حد کا ہے ڈیرا

بے ربط ہے بے ضبط ہے بے راہ‌‌ نما ہے

مسلم ہے کہ بے عزم ہے بے حوصلہ پا ہے

امواج حوادث میں ہے ایمان پرستی

طوفان کی زد پر ہے مسلمان کی کشتی

یہ بات جہاں میں ہے پرانی بھی نئی بھی

ہر قوم کو ملتی ہے سزا اس کے کئے کی

تم آج مگر اپنوں سے منہ موڑ رہے ہو

اب سر پہ مصیبت ہے تو گھر چھوڑ رہے ہو

یہ فعل مسلمان کے شایاں تو نہیں ہے

یہ دیں نہیں مذہب نہیں ایماں تو نہیں ہے

بھارت کے بہ ہر حال وفادار بنو تم

ناموس کے عزت کے نگہ دار بنو تم

(4722) ووٹ وصول ہوئے

ہندی گورکھپوری کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Musalman Aur Hindostan In Urdu By Famous Poet Hindii Gorakhpurii. Musalman Aur Hindostan is written by Hindii Gorakhpurii. Enjoy reading Musalman Aur Hindostan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hindii Gorakhpurii. Free Dowlonad Musalman Aur Hindostan by Hindii Gorakhpurii in PDF.