میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں

میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں

ادھوری تھی مکمل ہو گئی ہوں

پلٹ کر پھر نہیں آتا کبھی جو

میں وہ گزرا ہوا کل ہو گئی ہوں

بہت تاخیر سے پایا ہے خود کو

میں اپنے صبر کا پھل ہو گئی ہوں

ملی ہے عشق کی سوغات جب سے

اداسی تیرا آنچل ہو گئی ہوں

سلجھنے سے الجھتی جا رہی ہوں

میں اپنی زلف کا بل ہو گئی ہوں

برستی ہے جو بے موسم ہی اکثر

اسی بارش میں جل تھل ہو گئی ہوں

مری خواہش ہے سورج چھو کے دیکھوں

مجھے لگتا ہے پاگل ہو گئی ہوں

(925) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Aab-e-ishq Mein Hal Ho Gai Hun In Urdu By Famous Poet Humaira Rahat. Main Aab-e-ishq Mein Hal Ho Gai Hun is written by Humaira Rahat. Enjoy reading Main Aab-e-ishq Mein Hal Ho Gai Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Humaira Rahat. Free Dowlonad Main Aab-e-ishq Mein Hal Ho Gai Hun by Humaira Rahat in PDF.