فروغ دیدہ وری کا زمانہ آیا ہے

فروغ دیدہ وری کا زمانہ آیا ہے

دلوں کی بے خبری کا زمانہ آیا ہے

خرد سے کہہ دو کہ تنہا نہ کٹ سکے گی یہ راہ

جنوں کی ہم سفری کا زمانہ آیا ہے

پہناؤ لالہ و نسریں کو تاج کانٹوں کا

طلسم خوش نظری کا زمانہ آیا ہے

نوید دی ہے یہ محرومیٔ محبت نے

دعا کی بے اثری کا زمانہ آیا ہے

نکھار آنے لگا پھر خرابۂ جاں پر

یہ کس کی جلوہ گری کا زمانہ آیا ہے

کہو صبا سے یہ وارفتہ حالیاں چھوڑے

شعور نامہ بری کا زمانہ آیا ہے

کہاں وہ دور کہ یک گونہ بے خودی مانگیں

سرور خود نگری کا زمانہ آیا ہے

بہار لائی ہے اب کے پیام اور ہی کچھ

دلوں کی بخیہ‌ گری کا زمانہ آیا ہے

سکوت نیم شبی سے گزر چلو حرمتؔ

کہ نالۂ سحری کا زمانہ آیا ہے

(1034) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farogh-e-dida-wari Ka Zamana Aaya Hai In Urdu By Famous Poet Hurmatul Ikaram. Farogh-e-dida-wari Ka Zamana Aaya Hai is written by Hurmatul Ikaram. Enjoy reading Farogh-e-dida-wari Ka Zamana Aaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hurmatul Ikaram. Free Dowlonad Farogh-e-dida-wari Ka Zamana Aaya Hai by Hurmatul Ikaram in PDF.