اس حال میں جیتے ہو تو مر کیوں نہیں جاتے

اس حال میں جیتے ہو تو مر کیوں نہیں جاتے

یوں ٹوٹ چکے ہو تو بکھر کیوں نہیں جاتے

کیسے ہیں یہ ارمان یہ کاوش یہ تگ و دو

منزل نہیں معلوم تو گھر کیوں نہیں جاتے

اشکوں کی طرح کیوں مری پلکوں پہ رکے ہو

خنجر کی طرح دل میں اتر کیوں نہیں جاتے

مانا کہ یہ سب زخم جگر تم نے دیئے ہیں

مرہم سے کسی اور کے بھر کیوں نہیں جاتے

آئینہ ہے ماحول ہے اسباب ہیں تم ہو

خاطر مری اک بار سنور کیوں نہیں جاتے

بے خود تھے کیا غیر سے وعدہ مجھے منظور

آیا ہے اگر ہوش مکر کیوں نہیں جاتے

اے تاجؔ امیدوں کے یہ موسم بھی عجب ہیں

ہر رت کی طرح یہ بھی گزر کیوں نہیں جاتے

(1356) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Haal Mein Jite Ho To Mar Kyun Nahin Jate In Urdu By Famous Poet Husain Taj Rizvi. Is Haal Mein Jite Ho To Mar Kyun Nahin Jate is written by Husain Taj Rizvi. Enjoy reading Is Haal Mein Jite Ho To Mar Kyun Nahin Jate Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Husain Taj Rizvi. Free Dowlonad Is Haal Mein Jite Ho To Mar Kyun Nahin Jate by Husain Taj Rizvi in PDF.