سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر

سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر

خائف تھے ہم نوشتۂ دیوار دیکھ کر

منصف گواہ حد ہے کہ مظلوم بک گئے

قیمت لگی جو ظرف خریدار دیکھ کر

میں بوریا نشین غریب الوطن فقیر

حیراں تھا شان و شوکت دربار دیکھ کر

ناواقف رسوم حضوری تھا کہ گیا

سب دم بخود تھے جرأت اظہار دیکھ کر

ایسا نہیں کہ سب تھے حقائق سے نابلد

بس بولتے تھے چشم شرر بار دیکھ کر

ترک توہمات نے بے فیض کر دیا

بھٹکے تھے ہم بھی جبہ و دستار دیکھ کر

کوشش میں کرتا رہتا ہوں غزلوں میں اپنی تاجؔ

باتیں بناؤں چشم و رخ یار دیکھ کر

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sab Mutmain The Subh Ka AKHbar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Husain Taj Rizvi. Sab Mutmain The Subh Ka AKHbar Dekh Kar is written by Husain Taj Rizvi. Enjoy reading Sab Mutmain The Subh Ka AKHbar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Husain Taj Rizvi. Free Dowlonad Sab Mutmain The Subh Ka AKHbar Dekh Kar by Husain Taj Rizvi in PDF.