ثبوت جرم نہ ملنے کا پھر بہانہ کیا

ثبوت جرم نہ ملنے کا پھر بہانہ کیا

کہ عدلیہ نے وہی فیصلہ پرانا کیا

ہوا کے اپنے مسائل ہیں اور چراغ کے بھی

نہ وہ غلط نہ عمل اس نے مجرمانہ کیا

یہ تم نے جنگ کا عنوان ہی بدل ڈالا

علم سجایا نہ لشکر کوئی روانہ کیا

ہری بھری تھیں جو شاخیں وہی پھلیں پھولیں

اسی شجر کو پرندوں نے آشیانہ کیا

سوال میں نے بھی رکھے گزارشوں کی طرح

بدل کے اس نے بھی انداز دلبرانہ کیا

مرے لیے ہی عداوت کے در بھی کھولے گئے

مرے ہی نام محبت کا بھی خزانہ کیا

ہمیشہ وعدے ہوئے تاج کے حوالے سے

اگرچہ تخت نے وعدہ کبھی وفا نہ کیا

(1176) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subut-e-jurm Na Milne Ka Phir Bahana Kiya In Urdu By Famous Poet Husain Taj Rizvi. Subut-e-jurm Na Milne Ka Phir Bahana Kiya is written by Husain Taj Rizvi. Enjoy reading Subut-e-jurm Na Milne Ka Phir Bahana Kiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Husain Taj Rizvi. Free Dowlonad Subut-e-jurm Na Milne Ka Phir Bahana Kiya by Husain Taj Rizvi in PDF.