شام غم کی سحر نہیں ہوتی

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

یا ہمیں کو خبر نہیں ہوتی

ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں

بیکلی اس قدر نہیں ہوتی

نالہ یوں نارسا نہیں رہتا

آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی

چاند ہے کہکشاں ہے تارے ہیں

کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی

ایک جاں سوز و نامراد خلش

اس طرف ہے ادھر نہیں ہوتی

دوستو عشق ہے خطا لیکن

کیا خطا درگزر نہیں ہوتی

رات آ کر گزر بھی جاتی ہے

اک ہماری سحر نہیں ہوتی

بے قراری سہی نہیں جاتی

زندگی مختصر نہیں ہوتی

ایک دن دیکھنے کو آ جاتے

یہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی

حسن سب کو خدا نہیں دیتا

ہر کسی کی نظر نہیں ہوتی

دل پیالہ نہیں گدائی کا

عاشقی در بہ در نہیں ہوتی

(1584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham-e-gham Ki Sahar Nahin Hoti In Urdu By Famous Poet Ibn E Insha. Sham-e-gham Ki Sahar Nahin Hoti is written by Ibn E Insha. Enjoy reading Sham-e-gham Ki Sahar Nahin Hoti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn E Insha. Free Dowlonad Sham-e-gham Ki Sahar Nahin Hoti by Ibn E Insha in PDF.