ایک لڑکا

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا

جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر

جیب خالی تھی کچھ مول لے نہ سکا

لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے

آج میلہ لگا ہے اسی شان سے

آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں

آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں

نارسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں

پر وہ چھوٹا سا الھڑ سا لڑکا کہاں

(1738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek LaDka In Urdu By Famous Poet Ibn E Insha. Ek LaDka is written by Ibn E Insha. Enjoy reading Ek LaDka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn E Insha. Free Dowlonad Ek LaDka by Ibn E Insha in PDF.