مرے قریب ہی مہتاب دیکھ سکتا تھا

مرے قریب ہی مہتاب دیکھ سکتا تھا

گئے دنوں میں یہ تالاب دیکھ سکتا تھا

اک ایسے وقت میں سب پیڑ میں نے نقل کیے

جہاں پہ میں انہیں شاداب دیکھ سکتا تھا

زیادہ دیر اسی ناؤ میں ٹھہرنے سے

میں اپنے آپ کو غرقاب دیکھ سکتا تھا

کوئی بھی دل میں ذرا جم کے خاک اڑاتا تو

ہزار گوہر نایاب دیکھ سکتا تھا

کہانیوں نے مری عادتیں بگاڑ دی تھیں

میں صرف سچ کو ظفر یاب دیکھ سکتا تھا

مگر وہ شہر کہانی میں رہ گیا ہے دوست!

جہاں میں رہ کے ترے خواب دیکھ سکتا تھا

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Qarib Hi Mahtab Dekh Sakta Tha In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Mere Qarib Hi Mahtab Dekh Sakta Tha is written by Idris Babar. Enjoy reading Mere Qarib Hi Mahtab Dekh Sakta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Mere Qarib Hi Mahtab Dekh Sakta Tha by Idris Babar in PDF.