قربان جاؤں حسن قمر انتساب کے

قربان جاؤں حسن قمر انتساب کے

عارض ہیں یا ہیں پھول شگفتہ گلاب کے

اب دن کہاں رہے وہ ہمارے ثبات کے

اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے

ہر اک ادا میں اس کی ہے قوس قزح کا رنگ

ہے گفتگو میں کتنے حوالے کتاب کے

حالات نے جھنجھوڑ کے ہشیار تو کیا

جاگے ہوئے ہیں پھر بھی تو آثار خواب کے

پھیلا چکے ہیں فرقہ پرستی کا زہر وہ

آئے ہیں سامنے جو عدد انتخاب کے

گولی سے حل نہ ہوں گے محبت سے ہوں گے حل

قضیے ہوں کاشمیر کے یا پنچ آب کے

نکلی سروں کی فصل ہے گوبھی کے کھیت سے

کھلتے جہاں یہ پھول تھے کل تک گلاب کے

پیر مغاں سے فخرؔ یہی اک سوال ہے

اوندھے ہیں آج جام و سبو کیوں شراب کے

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qurban Jaun Husn-e-qamar Intisab Ke In Urdu By Famous Poet Iftikhar Ahmad Fakhr. Qurban Jaun Husn-e-qamar Intisab Ke is written by Iftikhar Ahmad Fakhr. Enjoy reading Qurban Jaun Husn-e-qamar Intisab Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Ahmad Fakhr. Free Dowlonad Qurban Jaun Husn-e-qamar Intisab Ke by Iftikhar Ahmad Fakhr in PDF.