سائبان

میں خزاں میں گرفتار ہوں

دیکھو خوابیدہ موجوں خریدار روحوں

امڈتے سمٹتے زمانوں سے

ارض و سما کی سیاہی کا دامن نچوڑا ہے

لیکن ہواؤں کے وہم و گماں میں نہیں

کون سی خاک سے

قطرۂ آب تابندہ موتی کی آغوش لیتا ہے

خواہش سے باہر نہ آؤں مری ابتدا انتہا

آج سمندر کی سلوٹ میں تابندگی ہے

سمندر کو پگھلا

بتا میرے سینے میں کس کس کی آواز ہے

کھیت میں باغباں مر چکا ہے

زمیں خونچکاں ہے

ستارے نہیں ہیں فقط سائباں ہے

(1074) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saeban In Urdu By Famous Poet Iftikhar Jalib. Saeban is written by Iftikhar Jalib. Enjoy reading Saeban Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Jalib. Free Dowlonad Saeban by Iftikhar Jalib in PDF.