چاند پھر تاروں کی اجلی ریز گاری دے گیا

چاند پھر تاروں کی اجلی ریز گاری دے گیا

رات کو یہ بھیک کیسی خود بھکاری دے گیا

ٹانکتی پھرتی ہیں کرنیں بادلوں کی شال پر

وہ ہوا کے ہاتھ میں گوٹا کناری دے گیا

کر گیا ہے دل کو ہر اک واہمے سے بے نیاز

روح کو لیکن عجب سی بے قراری دے گیا

شور کرتے ہیں پرندے پیڑ کٹتا دیکھ کر

شہر کے دست ہوس کو کون آری دے گیا

اس نے گھائل بھی کیا تو کیسے پتھر سے نسیمؔ

پھول کا تحفہ مجھے میرا شکاری دے گیا

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Phir Taron Ki Ujli Rezgari De Gaya In Urdu By Famous Poet Iftikhar Naseem. Chand Phir Taron Ki Ujli Rezgari De Gaya is written by Iftikhar Naseem. Enjoy reading Chand Phir Taron Ki Ujli Rezgari De Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Naseem. Free Dowlonad Chand Phir Taron Ki Ujli Rezgari De Gaya by Iftikhar Naseem in PDF.