اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو

اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو

تھک گئے ہو تو مرے کاندھے پہ بازو رکھو

بھولنے پائے نہ اس دشت کی وحشت دل سے

شہر کے بیچ رہو باغ میں آہو رکھو

خشک ہو جائے گی روتے ہوئے صحرا کی طرح

کچھ بچا کر بھی تو اس آنکھ میں آنسو رکھو

روشنی ہوگی تو آ جائے گا رہرو دل کا

اس کی یادوں کے دیے طاق میں ہر سو رکھو

یاد آئے گی تمہاری ہی سفر میں اس کو

اس کے رومال میں اک اچھی سی خوشبو رکھو

اب وہ محبوب نہیں اپنا مگر دوست تو ہے

اس سے یہ ایک تعلق ہی بہر سو رکھو

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Qadar Bhi To Na Jazbaat Pe Qabu Rakkho In Urdu By Famous Poet Iftikhar Naseem. Is Qadar Bhi To Na Jazbaat Pe Qabu Rakkho is written by Iftikhar Naseem. Enjoy reading Is Qadar Bhi To Na Jazbaat Pe Qabu Rakkho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Naseem. Free Dowlonad Is Qadar Bhi To Na Jazbaat Pe Qabu Rakkho by Iftikhar Naseem in PDF.