عشق کرتا ہوں، تقاضا نہیں کر سکتا میں

عشق کرتا ہوں، تقاضا نہیں کر سکتا میں

مرا دامن ہے سو میلا نہیں کر سکتا میں

اتنی فرصت ہے کہ اک دنیا بنا سکتا ہوں

پر کوئی ہے جسے اپنا نہیں کر سکتا میں

کتنے لوگوں نے ان آنکھوں سے شفا پائی ہے

ایک بیمار کو اچھا نہیں کر سکتا میں

گھر سے نکلا تو یہ ممکن ہے بھٹک ہی جاؤں

یار اب اپنا تو پیچھا نہیں کر سکتا میں

رات بھر شور مچاتا ہے کسی خوف کے تحت

اپنے ہم زاد پہ پرچہ نہیں کر سکتا میں

آخری سانس ہے کچھ مجھ پہ کرم ہو صیاد

دیکھ اب اور تماشا نہیں کر سکتا میں

بھیک بھی چاہیے اس دست سخی سے مجھ کو

اور دامن بھی کشادہ نہیں کر سکتا میں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Karta Hun, Taqaza Nahin Kar Sakta Main In Urdu By Famous Poet Iliyas Babar Aawan. Ishq Karta Hun, Taqaza Nahin Kar Sakta Main is written by Iliyas Babar Aawan. Enjoy reading Ishq Karta Hun, Taqaza Nahin Kar Sakta Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iliyas Babar Aawan. Free Dowlonad Ishq Karta Hun, Taqaza Nahin Kar Sakta Main by Iliyas Babar Aawan in PDF.