آ گیا جب سے نظر وہ شوخ ہرجائی مجھے

آ گیا جب سے نظر وہ شوخ ہرجائی مجھے

کو بہ کو در در لیے پھرتی ہے رسوائی مجھے

کام عاشق کو کسی کی عیب بینی سے نہیں

حسن بینی کو خدا نے دی ہے بینائی مجھے

جور سہتا ہوں بتوں کے ناتوانی کے سبب

دل اٹھا لوں اس قدر کب ہے توانائی مجھے

جس طرح آتا ہے پیری میں جوانی کا خیال

وصل کی شب یاد روز ہجر میں آئی مجھے

گنتی ایک اک نام کی ہر گور میں مردے ہیں دفن

بعد مردن بھی ہوئی دشوار تنہائی مجھے

مثل ساغر بزم عالم میں میں کب خنداں ہوا

کس لیے دیتا ہے گردش چرخ مینائی مجھے

عین دانائی ہے ناسخؔ عشق میں دیوانگی

آپ سودائی ہیں جو کہتے ہیں سودائی مجھے

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aa Gaya Jab Se Nazar Wo ShoKH Harjai Mujhe In Urdu By Famous Poet Imam Bakhsh Nasikh. Aa Gaya Jab Se Nazar Wo ShoKH Harjai Mujhe is written by Imam Bakhsh Nasikh. Enjoy reading Aa Gaya Jab Se Nazar Wo ShoKH Harjai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imam Bakhsh Nasikh. Free Dowlonad Aa Gaya Jab Se Nazar Wo ShoKH Harjai Mujhe by Imam Bakhsh Nasikh in PDF.