شناور

خلا میں غور سے دیکھوں

تو اک تصویر بنتی ہے

اور اس تصویر کا چہرہ

ترے چہرے سے ملتا ہے

وہی آنکھیں وہی رنگت

وہی ہیں خال و خد سارے

مری آنکھوں سے دیکھے تو

تجھے اس عکس کے چہرے پہ

اک تل بھی دکھائی دے

جو بالکل تیرے چہرے پر

سجے اس تل کے جیسا ہے

جو گہرا ہے بہت گہرا

سمندر سے بھی گہرا ہے

کہ اس گہرائی میں اکثر

شناورؔ ڈوب جاتا ہے

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shanawar In Urdu By Famous Poet Imran Shanawar. Shanawar is written by Imran Shanawar. Enjoy reading Shanawar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran Shanawar. Free Dowlonad Shanawar by Imran Shanawar in PDF.